Waqt Ki Ahmiyat Aur Mehnat ki Azmat

Qeemati Alfaaz

کہانی: وقت کی قدر

Waqt Ki Ahmiyat Aur Mehnat ki Azmat


ایک شہر میں نعمان نام کا ایک لڑکا رہتا تھا۔ وہ ایک ذہین اور ہوشیار بچہ تھا، مگر اس کی ایک بڑی کمزوری تھی — وہ ہر کام میں سستی کرتا، پڑھائی کو ٹالتا رہتا، اور زیادہ وقت کھیلنے میں ضائع کرتا۔ اس کی امّی ابو اکثر اسے سمجھاتے:

"بیٹا، وقت بہت قیمتی چیز ہے۔ جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں، وہی زندگی میں کامیاب ہوتے ہیں۔"


مگر نعمان ان باتوں کو سن کر بھی جلد بھول جاتا اور سوچتا کہ ابھی تو بہت وقت ہے۔


ایک دن اسکول میں اعلان ہوا کہ سالانہ امتحانات ایک ماہ بعد ہوں گے۔ تمام بچے تیاری میں مصروف ہو گئے، لیکن نعمان حسبِ عادت ہر دن کہتا، "کل سے پڑھائی شروع کروں گا۔" یوں کرتے کرتے امتحان کا وقت آ گیا اور نعمان کی تیاری بہت کم تھی۔


امتحان کے دنوں میں اسے احساس ہوا کہ اس نے بہت وقت ضائع کر دیا ہے۔ امتحان مشکل آیا اور وہ کئی سوالات کے جواب نہ دے سکا۔ جب نتیجہ آیا تو نعمان فیل ہو گیا جبکہ اس کے سب دوست پاس ہو گئے اور کسی نے اعلیٰ نمبر حاصل کیے۔


نعمان بہت شرمندہ ہوا۔ وہ گھر آیا تو والدین خاموش تھے، لیکن ان کی آنکھوں میں افسوس نمایاں تھا۔ نعمان نے روتے ہوئے کہا:

"امی ابو، میں نے آپ کی بات نہیں مانی، وقت ضائع کیا، اور اب نتیجہ میرے سامنے ہے۔ مجھے معاف کر دیں، میں وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ وقت کی قدر کروں گا۔"


اس کے والد نے نرمی سے اسے گلے لگایا اور کہا:

"بیٹا، وقت گزر جائے تو واپس نہیں آتا۔ مگر سچی توبہ اور محنت سے سب کچھ ممکن ہے۔ ہم تمہارے ساتھ ہیں، بس اب تم اپنے وعدے پر قائم رہو۔"

Ye bhi zarur parhein:Zair-e-Saya–Aik Mafuoq-ul-Fehmat Roohani Kahani

اس دن کے بعد نعمان نے اپنی زندگی بدل دی۔ اس نے وقت کی پابندی شروع کی، روز کا وقت مقرر کر کے پڑھائی کرنے لگا، اور اساتذہ کی باتیں غور سے سننے لگا۔ ایک سال بعد جب دوبارہ امتحانات ہوئے تو نعمان نے پورے اسکول میں نمایاں پوزیشن حاصل کی۔ اس کی کامیابی دیکھ کر اس کے والدین کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔


اخلاقی سبق:

وقت اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ جو بچے وقت کی قدر کرتے ہیں، وہ نہ صرف دنیا میں کامیاب ہوتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی فلاح پاتے ہیں۔ سستی، ٹال مٹول اور کھیل میں وقت ضائع کرنا انسان کو ناکامی کی طرف لے جاتا ہے، جبکہ محنت، نظم و ضبط اور والدین کی اطاعت کامیابی کی کنجی ہیں۔