Aik Anaar So Bemaar – Hikmat Bhari Urdu Kahani

Qeemati Alfaaz

عنوان: ایک انار، سو بیمار:

Aik Anaar So Bemaar – Hikmat Bhari Urdu Kahani


ایک گاؤں میں ایک دن مشہور ہوا کہ قریبی جنگل میں ایک انوکھا انار کا درخت اگ آیا ہے۔ کہا جاتا تھا کہ اس درخت کا انار کھانے سے ہر بیماری دور ہو جاتی ہے — چاہے وہ جسم کی ہو یا دل کی، عقل کی ہو یا روح کی۔


یہ خبر پورے علاقے میں پھیل گئی۔ دور دور سے لوگ آنے لگے، سب چاہتے تھے کہ وہ "جادوئی انار" انہیں مل جائے۔ ہر کسی کو یقین تھا کہ وہی اس انار کا سب سے زیادہ حق دار ہے۔


پہلا شخص آیا، بولا:

"میں کئی مہینوں سے بیمار ہوں، یہ انار میرا حق ہے۔"


دوسرا بولا:

"میں بوڑھا ہوں، میری زندگی کا آخری سہارا یہی انار ہو سکتا ہے۔"


تیسرا بولا:

"میرے بچوں کو دوا نہیں ملتی، اگر میں یہ انار نہ لے جا سکا تو وہ مر جائیں گے۔"


پھر ایک عالم، ایک تاجر، ایک فقیر، ایک سپاہی، ایک بادشاہ کا قاصد، اور یہاں تک کہ ایک شاعر تک آ گیا… سب یہی کہتے کہ ان کی بیماری سب سے بڑی ہے، اور وہی اس انار کے اصل حقدار ہیں۔


لڑائی بڑھنے لگی، سب ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے۔ ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہی انار لے جائے، کسی کو دوسرے کی فکر نہیں تھی۔ انار تو صرف ایک تھا، مگر "بیمار" سو نکل آئے۔


اتنے میں ایک بزرگ وہاں آ گئے۔ وہ خاموشی سے سب کو دیکھتے رہے، پھر آہستگی سے بولے:


"جب تک تم سب صرف اپنا سوچو گے، تب تک یہ انار کسی کے کام نہیں آئے گا۔ یہ ایک انار، سو بیماروں کا علاج نہیں کر سکتا، مگر اگر تم سب مل کر ایک دوسرے کا خیال رکھو، تو شاید کسی کو دوا کی ضرورت ہی نہ پڑے۔"


سب شرمندہ ہو گئے۔ انار وہیں درخت پر رہا، لیکن لوگوں نے ایک دوسرے کا حال پوچھنا شروع کیا، دوا بانٹی، روٹی تقسیم کی، اور محبت میں بیماریاں کم ہونے لگیں۔


اخلاقی سبق:

جب ہر کوئی صرف اپنا فائدہ چاہے، تو ایک انار بھی سو بیماروں کے لیے ناکافی ہوتا ہے۔ اتحاد، ہمدردی، اور قربانی ہی اصل شفا ہے۔