Sachi Dosti Ka Asal Matlab

Qeemati Alfaaz

کہانی: دوستی کا حق

Sachi Dosti Ka Asal Matlab


علی اور فہد دو پکے دوست تھے۔ دونوں ایک ہی محلے میں رہتے، ایک ہی اسکول میں پڑھتے اور ہر وقت ایک ساتھ کھیلتے۔ فہد ایک خوش مزاج اور مددگار لڑکا تھا، جب کہ علی کبھی کبھار ضدی اور خود پسند ہو جاتا، مگر فہد ہمیشہ اس کی نرمی سے اصلاح کرنے کی کوشش کرتا۔


ایک دن اسکول میں مضمون نویسی کا مقابلہ ہوا۔ فہد نے دن رات محنت کی اور ایک خوبصورت مضمون لکھا، جب کہ علی نے سنجیدگی سے تیاری نہیں کی۔ مقابلے کے دن جب نتائج کا اعلان ہوا تو فہد کا مضمون اول نمبر پر آیا، اور اسے پرنسپل نے سب کے سامنے انعام دیا۔


علی کے دل میں حسد پیدا ہو گیا۔ بجائے خوش ہونے کے، اس نے دل ہی دل میں فہد سے ناراضی پال لی۔ اس نے بات کرنا کم کر دی، اور دوسرے دوستوں سے کہنے لگا کہ فہد نے مضمون کسی سے لکھوایا ہے۔


جب فہد کو علی کی باتوں کا پتا چلا تو اسے بہت دکھ ہوا۔ وہ علی کے گھر گیا اور کہا:

"علی، اگر تمہیں مجھ پر شک ہے تو آؤ، میں تمہیں اپنے مضمون کے مسودے اور تیاری دکھاتا ہوں۔ ہم تو دوست ہیں، اور دوست ایک دوسرے کی کامیابی پر خوش ہوتے ہیں۔"


علی شرمندہ ہو گیا۔ اس نے سر جھکا لیا اور کہا:

"فہد، مجھے معاف کر دو۔ میں تمہاری کامیابی پر خوش ہونا چاہیے تھا، مگر میں حسد میں اندھا ہو گیا۔ تم سچے دوست ہو، اور میں نے دوستی کا حق ادا نہیں کیا۔"


فہد مسکرایا اور علی کو گلے لگا لیا۔

"دوست وہی ہوتا ہے جو دوسرے کی غلطی کو معاف کر دے اور اس کی اصلاح کرے۔ ہم دوبارہ سے بہترین دوست بنیں گے، مگر اب وعدہ کرو کہ حسد نہیں کرو گے، بلکہ مل کر ایک دوسرے کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں گے۔"


علی نے وعدہ کیا اور اس دن کے بعد دونوں نہ صرف دوبارہ قریبی دوست بن گئے بلکہ اسکول میں بھی ایک دوسرے کا سہارا بن گئے۔ علی نے سیکھا کہ کامیابی پر حسد نہیں بلکہ خوشی ہونی چاہیے، اور دوستی ایک انمول رشتہ ہے جس میں اخلاص اور محبت ہونی چاہیے۔


اخلاقی سبق:

سچی دوستی میں حسد، شک اور نفرت کی گنجائش نہیں ہوتی۔ جو اپنے دوستوں کی کامیابی پر خوش ہوتے ہیں، وہ خود بھی کامیاب ہوتے ہیں۔ اسلام بھی سچے دوستوں اور اچھے رفاقت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔


 Ye bhi zarur parhein: Waqt Ki Ahmiyat Aur Mehnat ki Azmat