Jin Ki Kahani – Andheri Raat Ka Shaitani Raz aur Imaan Ki Roshni

Qeemati Alfaaz

عنوان: "اندھیری رات کا مسافر"

(ایک جن کی عبرتناک کہانی)

Jin Ki Kahani – Andheri Raat Ka Shaitani Raz aur Imaan Ki Roshni


بہت پرانی بات ہے۔ ایک دور افتادہ گاؤں تھا، جسے "نورگاؤں" کہا جاتا تھا۔ یہ گاؤں سبز پہاڑوں، صاف ندّی، اور خوش مزاج لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ مگر اس گاؤں کی ایک خاص بات یہ تھی کہ سورج ڈھلنے کے بعد یہاں کے لوگ گھروں سے باہر قدم نہیں رکھتے تھے۔


وجہ؟

لوگ کہتے تھے کہ ایک جن، جس کا نام "شَمران" تھا، ہر رات اندھیرے میں نکلتا تھا اور جو کوئی بھی اس کے راستے میں آتا، وہ یا تو غائب ہو جاتا یا پاگل ہو کر لوٹتا۔


شَمران کوئی عام جن نہ تھا۔ وہ کبھی درخت کی شاخ پر بیٹھا نظر آتا، کبھی کنویں کے کنارے، اور کبھی راہگیروں کے سائے میں۔ اس کی آنکھیں انگاروں کی طرح جلتی تھیں، اور اس کا قہقہہ رات کے سناٹے کو چیر دیتا تھا۔


ایک اجنبی کا آنا:

ایک رات، جب آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے اور چاند کا چہرہ چھپ گیا تھا، ایک اجنبی نورگاؤں میں آیا۔ اس کے ہاتھ میں لکڑی کی ایک چھڑی تھی، جس پر کلامِ الٰہی کے الفاظ کندہ تھے۔ اس کا چہرہ نورانی تھا، اور آنکھوں میں سکون۔


گاؤں کے بزرگوں نے اُسے روکا اور کہا:

"بابا جی! رات ہونے کو ہے، آپ یہیں رک جائیں، باہر نہ جائیے۔"

اجنبی مسکرایا اور بولا:

"جس کا اللہ محافظ ہو، اُسے کسی جن کا خوف نہیں۔"


اور وہ رات کے اندھیرے میں نکل گیا۔


جن کا سامنا:

جیسے ہی وہ قبرستان کے پاس پہنچا، اچانک ہوا تھم گئی۔ پتوں کی سرسراہٹ رک گئی، اور فضا میں ایک ٹھنڈی لرزتی لہر دوڑ گئی۔


شَمران نمودار ہوا۔ اُس کی آواز گرجدار تھی:

"او انسان! یہاں سے پلٹ جا، یہ جگہ میری ہے۔"


اجنبی رُکا، چھڑی کو زمین پر ٹیکا، اور سورۂ یٰسین کی تلاوت شروع کر دی۔


جن تڑپ اٹھا۔ اُس کا جسم کانپنے لگا۔

"رُک جا! رُک جا! میں جل رہا ہوں!" وہ چیخا۔


اجنبی نے آنکھیں بند رکھیں اور تلاوت جاری رکھی۔ جیسے جیسے الفاظ فضا میں گونجتے، شَمران کی طاقت گھٹتی گئی۔ اور پھر ایک لمحہ آیا، جب وہ چیختا ہوا دھواں بن کر غائب ہو گیا۔

ye bhi zaror parhen: Faqir aur Badshah Ki Dilchasp Dastan

راز کا انکشاف:

صبح گاؤں کے لوگ نکلے تو دیکھا کہ قبرستان کے درختوں سے ایک زہریلا سا کالا دھواں نکل رہا ہے۔ اجنبی درخت کے نیچے بیٹھا دعا کر رہا تھا۔


لوگوں نے شکر ادا کیا اور اُس اجنبی سے پوچھا:

"بابا جی، یہ جن کون تھا؟"


اس نے کہا:

"یہ کبھی ایک نیک جن تھا۔ مگر حسد، تکبر اور دنیا کی محبت نے اسے بگاڑ دیا۔ اس نے انسانوں کو ڈرانا شروع کیا، اور اندھیرا اس کا مسکن بن گیا۔ مگر یاد رکھو، اندھیرے کو صرف روشنی ہرا سکتی ہے۔ اور سچائی، سب سے بڑی روشنی ہے۔"


یہ کہہ کر وہ اجنبی غائب ہو گیا۔


نصیحت:

"ڈر ہمیشہ اندھیرے میں چھپتا ہے۔ اگر تمہارے دل میں روشنی ہے، ایمان ہے، تو کوئی شَمران تمہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔"