Hazrat Hanzala (RA) Ki Shahadat – Ghaseel-ul-Malaika Ka Waqia

Qeemati Alfaaz

حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کی شہادت – فرشتوں کا غسل دیا ہوا شہید

Hazrat Hanzala (RA) Ki Shahadat – Ghaseel-ul-Malaika Ka Waqia


اسلامی تاریخ میں بہت سے عظیم لوگ گزرے ہیں جنہوں نے اللہ اور رسول ﷺ کے دین کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ انہی میں ایک خاص نام حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کا بھی ہے۔ ان کی شہادت کا واقعہ اتنا خاص ہے کہ آپ کو "غسیل الملائکہ" یعنی فرشتوں کے غسل دیے ہوئے شہید کہا جاتا ہے۔


ابتدائی زندگی اور اسلام قبول کرنا:

حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ مدینہ کے ایک معروف گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد ابو عامر شروع میں عبادت گزار تھے لیکن بعد میں اسلام کے دشمن بن گئے۔ اس کے برعکس حضرت حنظلہ نے اسلام قبول کیا اور نبی کریم ﷺ کے سچے ساتھی بن گئے۔


شادی کی رات اور جہاد کے لیے روانگی:

حضرت حنظلہؓ کی شادی ہوئی اور وہ صرف ایک رات اپنی بیوی کے ساتھ گزار سکے۔ اگلی صبح جب اعلان ہوا کہ کفار کے خلاف جنگ (غزوہ اُحد) ہونے والی ہے تو انہوں نے فوراً جنگ میں جانے کا فیصلہ کیا۔


اس وقت انہوں نے غسل بھی نہیں کیا تھا (جو کہ اسلامی اصول کے مطابق بیوی سے تعلق کے بعد ضروری ہوتا ہے) لیکن دین کی محبت اور جہاد کی اہمیت ان کے دل میں اتنی تھی کہ وہ بغیر وقت ضائع کیے میدان جنگ میں چلے گئے۔


غزوہ اُحد میں بہادری اور شہادت:

جنگِ اُحد میں حضرت حنظلہؓ نے بڑی دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ ایک موقع پر انہوں نے قریش کے سردار ابو سفیان پر حملہ کیا اور اسے گرا لیا۔ لیکن اسی دوران دشمن کے دوسرے سپاہیوں نے حملہ کر کے انہیں شہید کر دیا۔


فرشتوں کا غسل دینا – ایک عظیم واقعہ:

حضرت حنظلہؓ کی اہلیہ نے نبی کریم ﷺ کو بتایا کہ وہ غسل کیے بغیر جنگ کے لیے گئے تھے۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


"میں نے فرشتوں کو دیکھا کہ وہ حضرت حنظلہؓ کو جنت کے پانی سے غسل دے رہے تھے۔"


یہی وجہ ہے کہ انہیں "غسیل الملائکہ" کہا جاتا ہے – یعنی ایسا شہید جسے فرشتوں نے خود غسل دیا۔


ہم کیا سیکھتے ہیں؟

حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کی زندگی اور شہادت ہمیں بہت کچھ سکھاتی ہے:


  • دین کے لیے جان دینا سب سے بڑی قربانی ہے۔


  • اگر نیت صاف ہو تو اللہ عزت بھی دیتا ہے اور قبولیت بھی۔


  • صرف ایک رات کی شادی تھی، لیکن انہوں نے دنیا کی محبت کو چھوڑ کر اللہ کے راستے کو چُنا۔


  • ایسے لوگ ہی دنیا و آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔


آخر میں:

حضرت حنظلہؓ کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سچا مسلمان وہی ہوتا ہے جو اللہ اور رسول ﷺ کے لیے سب کچھ چھوڑنے کو تیار ہو۔ ان کی زندگی اور شہادت آج کے نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔