عنوان: "سچا دوست اور سیدھا راستہ"
ایک چھوٹے سے گاؤں میں دو دوست رہتے تھے، علی اور سلیم۔ دونوں ایک دوسرے کے بہت قریبی تھے اور ہر بات شیئر کرتے تھے۔ علی بہت ایماندار اور نیک دل تھا، جبکہ سلیم کبھی کبھی غلط باتوں میں الجھ جاتا تھا۔
ایک دن گاؤں میں ایک نیا کھیل شروع ہوا، جو زیادہ تر بچے کھیلتے تھے، مگر وہ کھیل کچھ خطرناک اور ناجائز کاموں میں لے جاتا تھا۔ سلیم نے علی کو کہا،
"آؤ، ہم بھی اس کھیل میں شامل ہو جائیں، بہت مزہ آئے گا!"
علی نے سوچا، مگر پھر اس نے سلیم سے کہا،
"مجھے نہیں لگتا یہ کھیل ٹھیک ہے۔ ہمیں اپنے بڑوں کی بات ماننی چاہیے اور ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کا راستہ اپنانا چاہیے۔"
سلیم نے زور دیا، مگر علی نے اصرار کیا۔ اس دن سے علی نے اپنی راہ نہیں بدلی۔ وہ اپنے کاموں میں ایماندار، اپنے بڑوں کا ادب کرنے والا اور اپنے دوستوں کے لیے مثال بن گیا۔
کچھ دنوں بعد سلیم کو اس کھیل کی وجہ سے مسئلہ ہوا اور وہ بہت پریشان ہو گیا۔ اس نے علی سے مدد مانگی۔ علی نے اسے سمجھایا،
"دوستی کا مطلب ہے ایک دوسرے کو صحیح راستے پر لے جانا، نہ کہ گمراہ کرنا۔ آئندہ سے سیدھے راستے پر چلنے کی کوشش کرو۔"
سلیم نے وعدہ کیا کہ وہ اب سیدھا راستہ اپنائے گا۔ دونوں نے مل کر اپنے گاؤں کے دوسرے بچوں کو بھی سیدھے راستے کی تلقین کی۔
سبق:
پیارے بچو ! اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کا راستہ اپنائیں۔ اچھے دوست وہی ہوتے ہیں جو ہمیں صحیح راستے پر لے جاتے ہیں، نہ کہ غلط راستے پر۔ سیدھے راستے پر چلنا زندگی میں کامیابی اور عزت کا ذریعہ بنتا ہے۔ اگر آپ کو یہ کہانی اچھی لگی ہے تو اس کو اپنے دوستوں سے شیئر بھی کریں ۔