Kuwa Aur Cheentiyan - Fitrat Ki Hikmat Par Mabni Aik Sabak Amoz Kahani

Qeemati Alfaaz

کوا اور چیونٹیاں — فطرت سے سیکھا گیا ایک سبق

Kuwa Aur Cheentiyan - Fitrat Ki Hikmat Par Mabni Aik Sabak Amoz Kahani


 ایک مکمل اور سبق آموز کہانی :

کئی سال پہلے کی بات ہے، ایک ہرے بھرے اور خوبصورت جنگل میں ایک عقلمند کوا رہتا تھا۔ وہ نہایت چاق و چوبند، ہوشیار اور تندرست تھا۔ صبح دم سورج نکلنے سے پہلے وہ درختوں کی شاخوں پر بیٹھ کر خوبصورت آواز میں کائیں کائیں کرتا، کبھی کسی ندی کنارے پانی پینے جاتا، تو کبھی کسی بلند درخت کی چوٹی پر بیٹھ کر نیچے کا نظارہ کرتا۔


اس جنگل کے سب پرندے اور جانور کوے کی ذہانت اور حاضر دماغی کے قائل تھے۔ اسے کسی مسئلے کا حل پوچھنا ہو، یا کسی خطرے سے بچنا ہو، سب کوے سے مشورہ لیتے۔ لیکن ایک دن اچانک جنگل میں چہ مگوئیاں ہونے لگیں:

"کوا آج کل نظر نہیں آ رہا۔ وہ خاموش کیوں ہے؟ نہ اڑتا ہے، نہ چہکتا!"


اصل میں کوا سخت بیمار ہو چکا تھا۔ وہ خود کو بہت کمزور محسوس کر رہا تھا۔ پر بھاری ہو چکے تھے، بدن تھکا ہوا تھا، اور جسم میں جُوں اور فنگس جیسے کیڑے لگ گئے تھے جو اس کی طاقت چوس رہے تھے۔


کوا تنہا درخت کی ایک شاخ پر بیٹھا سوچ رہا تھا:


"آخر میں ایسا بیمار کیوں ہو گیا؟ میں تو ہمیشہ صحتمند رہتا تھا… اب کیا کروں؟ دوا کہاں سے لاؤں؟"


وہ اداس ہو کر آہستہ آہستہ جنگل کی پُرامن پہاڑیوں کی طرف چل دیا۔ چلتے چلتے وہ ایک جگہ پہنچا جہاں زمین میں چھوٹے چھوٹے سوراخ تھے، اور ان کے اردگرد بے شمار چیونٹیاں چل پھر رہی تھیں۔ وہ جگہ چیونٹیوں کا ایک پرانا بل تھا۔


تب کوے کو اپنے دادا کی ایک بات یاد آئی، جو اس نے بچپن میں سنی تھی:


"بیٹا! اگر کبھی بیمار ہو جاؤ اور دوا نہ ملے، تو چیونٹیوں کے پاس جانا۔ وہ چھوٹی ضرور ہیں، مگر ان کے اندر قدرت کی بڑی طاقت چھپی ہے۔"


کوا اسی وقت زمین پر آ کر بیٹھ گیا۔ اس نے اپنے دونوں پر پھیلا دیے، گردن نیچے جھکا لی اور بلکل ساکت ہو گیا۔ چیونٹیاں پہلے حیران ہوئیں، پھر آہستہ آہستہ اس کے جسم پر چڑھنے لگیں۔ ان کے چھوٹے چھوٹے جبڑوں سے نکلنے والا ایک مخصوص مادہ — فورمک ایسڈ — کوے کے جسم پر پھیلنے لگا۔


یہ فورمک ایسڈ ایک قدرتی جراثیم کش دوا تھی۔ جیسے جیسے چیونٹیاں کوے کے جسم پر چلتی گئیں، ویسے ویسے کوے کے جسم سے فنگس، جُوں، اور دوسرے چھوٹے کیڑے دور ہونے لگے۔ وہ ساری بیماریاں، جو اس کے جسم میں چھپی بیٹھی تھیں، چیونٹیوں کے اس قدرتی علاج سے دور ہو گئیں۔


کچھ ہی دیر بعد کوا خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرنے لگا۔ اس کے پر دوبارہ چمکنے لگے، آنکھوں میں چمک آ گئی، اور جسم میں نئی طاقت دوڑ گئی۔ وہ خوشی سے ایک زور دار آواز میں کائیں کائیں کر کے اڑا — اور آسمان کی بلندیوں میں جا پہنچا۔

اگلے دن جب کوا واپس جنگل میں آیا تو سب پرندے حیرت زدہ تھے:

"تم تو بہت کمزور ہو گئے تھے! یہ معجزہ کیسے ہوا؟"

کوا مسکرایا اور بولا:

"یہ کوئی معجزہ نہیں، بلکہ فطرت کی حکمت ہے۔ جب دوا نہ ہو، تو قدرت خود علاج کا راستہ بتا دیتی ہے۔ چیونٹیوں نے میری بیماری کو ختم کیا — اور میں ٹھیک ہو گیا۔"


سب پرندے کوے کی بات سن کر ششدر رہ گئے اور سیکھا کہ:


 اخلاقی سبق:

فطرت کے اصولوں کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہی اصل دانشمندی ہے۔ کبھی کبھی چھوٹی مخلوق بھی بڑی مدد کر جاتی ہے، اور جو قدرت سے جُڑ کر جیتا ہے، وہ بیماریوں اور مصیبتوں سے بچا رہتا ہے۔