Sachaai Ka Inam - Ek Imaan Daar Larkay Ki Kahani

Qeemati Alfaaz

عنوان: سچائی کا انعام

Sachaai Ka Inam - Ek Imaan Daar Larkay Ki Kahani


ایک وقت کا ذکر ہے کہ ایک خوبصورت اور پُرامن گاؤں میں ایک لڑکا رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتا تھا، مگر اس کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ نہایت سچّا، ایماندار اور مددگار تھا۔ اُس کے ماں باپ نے اُسے بچپن سے ہی سچ بولنے، دوسروں کی مدد کرنے اور امانت داری سکھائی تھی۔


علی ہر روز اسکول جاتا، واپسی پر اپنی ماں کا ہاتھ بٹاتا، کبھی دادی کے ساتھ بیٹھ کر اُن کی باتیں سنتا، اور کبھی ہمسایوں کے کام آتا۔ گاؤں کے سب لوگ اسے پسند کرتے تھے اور اُس کی ایمانداری کی مثالیں دیتے تھے۔


ایک دن کا واقعہ ہے کہ علی اسکول سے واپس آ رہا تھا۔ راستے میں اُسے ایک جھاڑی کے پاس کچھ چمکتا ہوا نظر آیا۔ جب وہ قریب گیا تو دیکھا کہ وہاں ایک چھوٹا سا چمڑے کا تھیلا پڑا ہے۔ علی نے تھیلا اُٹھایا اور اُسے کھول کر دیکھا تو حیران رہ گیا—تھیلے میں سونے کے دس سکے موجود تھے! وہ پریشان ہو گیا کہ آخر یہ کس کا ہو سکتا ہے۔ کئی خیال اُس کے دل میں آئے، مگر اُس نے فوراً فیصلہ کر لیا کہ یہ کسی کی امانت ہے اور اُسے واپس لوٹانا اُس کا فرض ہے۔


علی سیدھا گاؤں کے چوک پر گیا، جہاں روز لوگ جمع ہوتے تھے۔ اُس نے اونچی آواز میں کہنا شروع کیا:

"کیا کسی کا تھیلا گم ہوا ہے؟ میں نے ایک تھیلا پایا ہے جس میں سونے کے سکے ہیں۔ اگر کوئی اُس کی پہچان بتا دے تو میں واپس کر دوں گا۔"


یہ سنتے ہی ایک بوڑھا شخص جو پاس کی مسجد سے نکل رہا تھا، فوراً قریب آیا۔ اُس کے چہرے پر پریشانی کے آثار تھے۔ اُس نے علی سے کہا،

"بیٹا! وہ تھیلا شاید میرا ہے۔ اُس میں سونے کے دس سکے تھے، جو میں نے اپنے پوتے کی شادی کے لیے جمع کیے تھے۔ میں صبح بازار جا رہا تھا، شاید وہیں کہیں گم ہو گیا۔"


علی نے تھیلا اُس شخص کو دکھایا۔ بوڑھے نے سکے گنے، وہ واقعی دس ہی تھے۔ وہ خوشی سے رو پڑا اور علی کے سر پر ہاتھ رکھ کر دعائیں دینے لگا۔ اُس نے علی کو ایک سکہ انعام میں دینا چاہا، مگر علی نے انکار کرتے ہوئے کہا:

"بابا جی، میں نے صرف اپنا فرض نبھایا ہے۔ میرے ماں باپ نے مجھے سکھایا ہے کہ سچ بولنا اور امانت واپس کرنا ایمان کا حصہ ہے۔"


یہ بات سن کر لوگ حیرت سے علی کو دیکھنے لگے۔ اُس دن کے بعد گاؤں میں علی کی عزت پہلے سے بھی بڑھ گئی۔ لوگ اپنے بچوں کو اُس کی مثال دیتے اور کہتے،

"دیکھو، ایمانداری کا صلہ کتنا عظیم ہوتا ہے!"


وقت گزرتا گیا، علی بڑا ہوا، اور اُس کی یہ خوبیاں اُس کے ساتھ رہیں۔ وہ جہاں بھی گیا، عزت اور بھروسے کی مثال بنا رہا۔

Ye bhi  Zaror Parhen: Meri Pyari Behan, Mera Asli Sahara

اخلاقی سبق:

سچائی، ایمانداری اور نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ اگر ہم دل سے اچھا عمل کریں تو اس کا پھل ہمیں کبھی نہ کبھی ضرور ملتا ہے۔ ہمیں ہمیشہ سچ بولنا چاہیے، چاہے حالات کیسے بھی ہوں، اور دوسروں کی امانت میں خیانت نہیں کرنی چاہیے۔