Maa Ki Mohabbat aur Mamta Se Bharpur Dil Ko Chhoo Lene Wali Kahani

Qeemati Alfaaz

 عنوان: میری ماں

Maa Ki Mohabbat aur Mamta Se Bharpur Dil Ko Chhoo Lene Wali Kahani


بچپن کی دھندلی یادوں میں اگر کوئی چہرہ سب سے روشن نظر آتا ہے تو وہ میری ماں کا ہے۔ نرم و گرم آنچل، وہ ممتا بھری بانہوں کا حصار، وہ محبت سے لبریز مسکراہٹ، اور وہ آنکھیں جن میں میرے لیے صرف دعا تھی۔ میری ماں، میرے لیے کائنات کا پہلا تعارف تھیں، محبت کا پہلا مفہوم اور قربانی کا پہلا عملی نمونہ۔


ہم پانچ بہن بھائی تھے۔ والد ایک سرکاری ملازم تھے، جن کی تنخواہ بمشکل گزارا دیتی تھی۔ ماں نے کبھی شکوہ نہ کیا۔ وہ خود پر قناعت کرتیں مگر ہمیں کبھی کسی کمی کا احساس نہ ہونے دیتیں۔ سردیوں کی یخ بستہ راتوں میں جب سب بستروں میں دُبک کر سوتے، ماں جاگتی رہتیں۔ کبھی کسی کا لحاف سیدھا کرتیں، کبھی کسی کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر بخار چیک کرتیں۔ اگر کوئی بیمار ہوتا، تو ماں دن رات جاگ کر تیمار داری کرتیں، حتیٰ کہ خود بیمار پڑ جاتیں، مگر زبان پر شکوہ نہ آتا۔


مجھے یاد ہے، پانچویں جماعت کے امتحان سے ایک دن پہلے میری طبیعت اچانک خراب ہوگئی۔ بخار میں تپتا بدن، آنکھیں بند ہو رہی تھیں، مگر ماں پوری رات میرے سرہانے بیٹھی رہیں۔ ٹھنڈی پٹیاں کرتی رہیں، دعائیں پڑھتی رہیں۔ صبح ہونے تک میری طبیعت کچھ سنبھلی، ماں نے خود اپنے ہاتھوں سے مجھے تیار کیا، ناشتہ کرایا، اور اسکول کے گیٹ تک چھوڑنے آئیں۔ جب میں نے مڑ کر دیکھا، تو ان کی آنکھوں میں نمی تھی، مگر چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ وہ مجھے ہمت دینا چاہتی تھیں۔

 خاموشی کی فتح از رمضان نجمی – ایک بصیرت افروز اردو افسانہ

ماں نے کبھی ہمیں اپنے دکھ محسوس نہیں ہونے دیے۔ وہ جب کبھی بیمار ہوتیں، ہمیں تب ہی پتا چلتا جب حالت نازک ہو جاتی۔ ایک بار ہم سب بہن بھائی اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھے۔ ماں کی طبیعت کئی دنوں سے خراب تھی، لیکن انہوں نے کچھ نہ کہا۔ جب ہم نے اصرار کیا، تو پتا چلا کہ انہیں دل کا عارضہ لاحق ہے۔ ہسپتال میں داخل کروایا تو ڈاکٹر نے بتایا، “اگر دو دن اور تاخیر ہوتی، تو معاملہ سنگین ہو سکتا تھا۔” ہم سب ششدر رہ گئے۔ ماں نے ہمیشہ اپنے دکھوں کو چھپا کر رکھا تاکہ ہماری خوشیوں پر آنچ نہ آئے۔


ماں کی محبت بےلوث ہوتی ہے۔ وہ کسی صلے یا تعریف کی طلب گار نہیں ہوتی۔ ان کی محبت میں کوئی شرط نہیں، کوئی حد نہیں۔ جب دنیا آپ سے منہ موڑ لے، ماں کی بانہوں میں پناہ ملتی ہے۔ جب دل ٹوٹ جائے، تو ماں کی گود مرہم بن جاتی ہے۔ ماں کا لمس ایک دعا کی طرح سکون بخشتا ہے۔


آج ماں اس دنیا میں نہیں ہیں، مگر ان کی دعائیں، ان کی باتیں، ان کی یادیں میرے ساتھ ہیں۔ جب بھی کسی مشکل میں ہوتا ہوں، ماں کی دعا میرے راستے کا چراغ بن جاتی ہے۔ ان کی ممتا آج بھی میرے دل کو گرما دیتی ہے، ان کی قربانیاں میری زندگی کا سرمایہ ہیں۔


ماں… یہ صرف ایک لفظ نہیں، یہ پوری کائنات ہے۔ ان کے بغیر زندگی کی کوئی روشنی، کوئی خوشبو، کوئی راحت مکمل نہیں۔

اخلاقی سبق:

ماں کی محبت دنیا کی سب سے بےلوث، خالص اور عظیم محبت ہوتی ہے۔ وہ بغیر کسی صلے کے اپنے بچوں کی خوشیوں کے لیے اپنی نیند، صحت، آرام، اور حتیٰ کہ زندگی تک قربان کر دیتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ماں کی قدر کریں، ان کا احترام کریں، اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہ کریں، کیونکہ ماں کی دعائیں وہ خزانہ ہیں جو ہمیں زندگی کے ہر موڑ پر سہارا دیتی ہیں۔ جن کے پاس ماں ہے، وہ دنیا کے خوش نصیب ترین انسان ہیں۔