Jaisa Karo Ge Waisa Bharo Ge - Sabak Amoz Urdu Kahani | Bachon aur Baro'n ke liye

Qeemati Alfaaz

 جیسا کرو گے ویسا بھرو گے:

Jaisa Karo Ge Waisa Bharo Ge - Sabak Amoz Urdu Kahani | Bachon aur Baro'n ke liye


ایک گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا، جس کا نام نعیم تھا۔ نعیم محنتی تو تھا، مگر تھوڑا چالاک بھی تھا۔ وہ ہمیشہ کوشش کرتا تھا کہ دوسروں کا فائدہ اٹھائے اور کم محنت میں زیادہ کمائے۔


ایک دن اُس نے اپنے گاؤں کے بزرگ کسان، چاچا رحمت، سے بیج خریدے۔ چاچا رحمت نے اسے صاف ستھرے اور اچھے بیج دیے، لیکن نعیم نے آدھے بیج چپکے سے رکھ لیے اور ان کی جگہ پرانے خراب بیج ملا دیے۔ اُس کا خیال تھا کہ چاچا رحمت کو پتا نہیں چلے گا اور وہ پیسے بھی بچا لے گا۔


چاچا رحمت کو جب پتہ چلا تو انہوں نے کچھ نہ کہا، بس مسکرا دیے اور بولے:

"بیٹا، جو بیج تم بوؤ گے، وہی فصل تم کاٹو گے۔"


نعیم نے ان کی بات پر ہنسی اڑا دی اور اپنے کھیتوں میں وہی خراب بیج بو دیے جو اس نے بچائے تھے۔


کچھ مہینے گزرے۔ سب کسانوں کی فصلیں تیار ہو گئیں۔ گاؤں کے ہر کھیت میں ہری بھری فصل لہرا رہی تھی، مگر نعیم کے کھیت میں صرف سوکھے پودے تھے۔ فصل تباہ ہو چکی تھی۔


اب نعیم کو چاچا رحمت کی بات یاد آئی:

"جیسا کرو گے، ویسا بھرو گے۔"


 نعیم بہت شرمندہ ہوا۔ اُس نے گاؤں والوں سے معافی مانگی اور سچا وعدہ کیا کہ اب سے وہ ایمانداری سے کام کرے گا۔

تب سے نعیم نے کبھی کسی کے ساتھ دھوکا نہ کیا، اور اگلی بار اُس کی فصل سب سے اچھی نکلی۔


اخلاقی سبق:

دوسروں کے ساتھ جو سلوک کرو گے، وہی لوٹ کر تمہارے پاس آتا ہے۔ ہمیشہ سچائی اور ایمانداری سے کام لو، تاکہ زندگی میں کامیابی اور سکون حاصل ہو۔